ایکنا نیوز- ٹیکنالوجی کے میدان میں کینیڈا میں خواتین حمایت تنظیم (upporting Women in Information Technology) جس کو SWIFT کہا جاتا ہے، اس میں شروع میں ۷۴۱۱ رضاکار شریک تھے، اس میں خواتین کے مقابلے میں مردوں کا ریشو زیادہ تھا۔
ٹیکنالوجی کے میدان میں خواتین مردوں کے مقابل کچھ پسماندہ طبقہ شمار کیا جاتا ہے گرچہ مختلف شعبوں میں وہ مصروف عمل ہیں تاہم کمپیوٹر کے شعبوں میں وہ بہت پیچھے ہیں۔
مصری آئی ٹی ماہر عایشه الصفتی، جس نے کیمبرج یونیورسٹی سے پی ایچ ڈی کیا ہے وہ ٹٰی وی چینل «AdHoc»
کی اینکر بھی ہے جس کے شعبے میں کمپیوٹر، موبائل اور دیگر امور شامل ہیں۔
عایشه کی کوشش ہے خواتین کے بارے میں اس تصور کو مٹا دیں کہ وہ جدید امور میں کام نہیں کرسکتی، مگر قرآن اور ایمان نے مجھ کو اس قابل بنایا کہ ہم اس نادرست تصور کو مٹا دیں اور ثابت کریں کہ ہم بھی جدید علوم میں کام کرسکتی ہیں۔
انکا کہنا تھا کہ میرا ایمان ہے کہ ایک پکے مسلمان اور جدید علوم میں کوئی تضاد نہیں، یہاں کیمبرج میں قاہرہ کی بہترین طالبات موجود ہیں، قرآن مرد و خواتین کو مختلف میدانوں میں آگے بڑھنے کا ترغیب دیتا ہے، مشکلات کے حل کے لیے کافی راہ حل موجود ہیں اور ہم ان عہدوں سے عہدہ بر ہوسکتے ہیں بالخصوص اگر ہم دنیا میں آگے بڑھنے کی خواہش رکھتے ہو۔
4136331