ایکنا نیوز- قرآن کی تفسیر لکھنا ایک دشوار کام ہے جس کے لیے طولانی مدت درکار ہوتی ہے اور اسی وجہ سے بعض ایسے مفسرین ہیں جنہوں نے اس کام کو شروع کیا مگر پایہ تکمیل تک نہ پہنچا سکے۔
انہیں مفسرین میں سے ایک سیدمصطفی خمینی، فرزند روح الله خمینی(بانی انقلاب جمہوری اسلامی ایران) ہے۔ سیدمصطفی خمینی ایک غیر معمولی ذہانت رکھنے والا بہترین علما میں شمار ہوتا ہے جنکو «تفسیر القرآن الکریم» اور «مفتاح أحسن الخزائن الإلهية» سے جانا جاتا ہے جس میں انہوں نے سوره حمد اور سورہ بقرہ کی تفسیر لکھی ہے۔
مصنف بارے
سید مصطفی خمینی (۱۳۰۹-۱۳۵۶ ھ۔ ش)، حضرت امام خمینی کا بڑا بیٹا، انقلابی شخصیت اور مجتھد تھے جنہوں نے علمی مراحل حضرت امام خمینی، آیتالله بروجردی، سید محمد محقق داماد، سید محمد حجت کوهکمرهای اور آیتاللّه خویی جسے نامور علما کے سامنے طے کیے اور صرف ۲۷ سال کی عمر میں درجہ اجتھاد پر پہنچے۔
انہوں نے اسلامی حکومت کے حوالے سے عملی کتاب «الاسلام و الحکومة»(اسلام و حکومت) نامی کتاب لکھی اور اصول و فقه، فلسفه سیکھنے، حکمت، کلام، عرفان، نجوم، تاریخ و تفسیر پر بھی قلم چلائے اور تنقیدی کام بھی کیے۔
تفسیر سیدمصطفی خمینی کی اہمیت
سیدمصطفی خمینی کے کلاس فیلو سیدمحمد موسوی بجنوردی کا کہنا تھا کہ اگر انکی تفسیر مکمل ہوتی تو شیعہ دنیا کے اہم تفاسیر میں شمار کی جاتی جوایک جامع ترین تفسیر ہے. سیدمصطفی خمینی نے اپنے والد کے نقش قدم پر جامع ترین تفسیر کا آغاز کیا تھا۔
مختلف علوم اور اصولوں سے آشنائی کی وجہ سے مصنف کو اس پر پوری دسترس حاصل تھی لہذا انہوں نے سوره حمد اور صرف 46 آیآت کی تفسیر پر پانچ جلد مکمل کیے۔
اجتهادی تفسیر کی روش
محققین کے مطابق سیدمصطفی خمینی کی روش تفسیر میں اجتھادی ہے اور تحقیق و اجتھاد تفسیر کی بنیادوں میں سے ایک روش ہے۔
انہوں نے اپنی تفسیر میں اجتھاد کو سامنے رکھا اور جہاں کہیں انہوں نے بعض مطالب کو تحقیق کے خلاف دیکھا اسے تنقید کا نشانہ بنایا اور دلائل سے اس مقصد کو واضح کیا۔
جسطرح سے سورہ حمد میں «شکر» کو «حمد»، کے ساتھ یکساں قرار دیا جاتا ہے مگر وہ اس موضوع کو «غریب» بتا کر اس پر مفصل بحث کرتے ہیں۔/