بزرگوں کے مزارات بنانے پر قرآنی دلیل

IQNA

بزرگوں کے مزارات بنانے پر قرآنی دلیل

7:22 - October 04, 2022
خبر کا کوڈ: 3512826
آیت 21 سوره کهف میں کہا جاتا ہے کہ اولیاء کے مزارات کے ساتھ مساجد بنانا نہ صرف جایز بلکہ قابل تعریف عمل ہے۔

ایکنا نیوز- مزارات کی تعمیر تمام اسلامی مسالک میں مسلمہ حقیقت ہے یہانتک کہ وہابیت میں بھی اس کو قبول کیا جاتا ہے تاہم سلفی یا وہابیت میں یہ عقیدہ پایا جاتا ہے کہ جب بندہ دنیا سے چلا جاتا ہے  تو اسکا فائل بند ہوجاتا ہے اور کوئی نیک عمل یا قرآن پڑھنا وغیرہ اس کے لیے فایدہ نہیں پہنچا سکتا۔

انکے نزدیک قبور کی زیارت کا کوئی فایدہ نہیں سوائے یہ کہ اس شرط کے ساتھ قبور پر جائے کہ آخرت کی یاد تازہ ہو اور اگر قبر پر آنسو بہاتا بھی ہے تو اپنے گناہوں پر روئے۔

تاہم اسلامی روایات اور حضرت محمد(ص) کے بیانات میں دیکھا جاسکتا ہے کہ جگہ جگہ کہا گیا ہے کہ میرے مرنے کے بعد میری قبر پر حاضری دو اور یہ ایسا ہی ہے جیسے میری حیات میں میری زیارت کرنا اور یہانتک کہا گیا ہے کہ حج کرے اور میری زیارت نہ کرے اس نے مجھ پر جفا کیا ہے۔

 

 بزرگان دین کے مزارات بنانے پر جواز

آیت 21 سوره کهف میں کہا گیا ہے کہ اولیاء کے قبور پر مزارات کی تعمیر نہ صرف جایز بلکہ ایک مستحب عمل ہے اور خداوند کریم اصحاب کھف کے بارے میں فرماتا ہے کہ ہم نے تمھیں اصحاب کھف بارے بتایا  تاکہ مطمین ہوجاو کہ قیامت یقینی ہے اور جیسے اصحاب کھف زندہ ہوئے ہیں تم بھی قیامت میں دوبارہ اٹھائے جاوگے، جب لوگوں کو اصحاب کھف بارے معلوم ہوا تو وہ دوبارہ سوگیے اور لوگوں میں جھگڑا ہوا اور کچھ لوگوں نے یہ عقیدہ اختیار کیا کہ انکے مقبرے پر مسجد تعمیر کی جایے اور یہی کام انجام پایا۔/

 

* اسلامی علوم کے ماہر علی‌اصغر رضوانی کی « زیارات قبور وہابیت کی نظر میں»  نشست سے گفتگو

نظرات بینندگان
captcha