کویتی جج: اسپشل خواتین کے لیے الگ مقابلے کی ضرورت

IQNA

کویتی جج: اسپشل خواتین کے لیے الگ مقابلے کی ضرورت

9:17 - April 13, 2019
خبر کا کوڈ: 3505983
بین الاقوامی گروپ- کویتی خاتون جج بدریه حجی العبدلی نے مقابلوں میں دو نابینا خواتین کی شرکت کو اہم قرار دیتے ہویے انکے لیے الگ مقابلے کی تجویز پیش کردی۔

تہران میں منعقدہ خواتین بین الاقوامی مقابلوں کی کویتی خاتون جج بدریه حجی خضر محمد العبدلی نے ایرانی مقابلوں میں بطور جج شرکت کو افتخار قرار دیا۔

 انکا کہنا تھا کہ مقابلوں میں اعلی سطح کی صلاحیتں دیکھ کر حیرت ہویی اور ایرانی حکام کے تعاون اور تیاریاں بھی قابل دید تھیں۔

 

کویتی خاتون جج نے کہا کہ کویت میں عمومی جج مقرر کیا جاتا ہے تاہم ایران میں صوت و لحن، وقف و ابتدا و ... کے لیے الگ الگ ججز شاندار کام ہے۔

 

بدریه حجی العبدلی نے مقابلوں میں دو نابینا خواتین کی شرکت پر خوشی کا اظھار کیا اور کہا کہ اس سے انکے جذبوں کا اندازہ ہوتا ہے۔

 

انکا کہنا تھا کہ حفظ و قرآت میں سننے کی صلاحیت کا کردار سب سے زیادہ ہوتا ہے لہذا آنکھ کی صلاحیت سے محرومی کے باوجود لوگ قرآن حفظ کرلیتے ہیں۔

 

بدریه حجی العبدلی نے کہا کہ نابینا افراد کو مقابلوں میں شرکت کا مکمل حق دینا چاہیے اور مستقل بنیادوں پر انکے لیے مقابلے کی ضرورت ہے۔

 

کویتی خاتون جج نے  ایران، الجزایر اور لبنانی خواتین کے قرآنی معیار کو اعلی قرار دیا/

 انہوں نے ایران میں حاضری اور بطور جج شرکت کو قابل قدر قرار دیا اور کہا کہ ایران کی مہمان نوازی بھی قابل دید ہے جس کے لیے جتنا تعریف کروں کم ہے۔

 

خواتین قرآنی مقابلے تہران کے ہوٹل  «هما»میں تین روز جاری رہنے کے بعد گذشتہ روز اختتام پذیر ہویے۔/

3802861

 

نظرات بینندگان
captcha